حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امام جمعہ، مدیرِ حوزۃ القائم عج، صدرِ مجمعِ علماء و خطباء حیدر آباد دکن مولانا علی حیدر فرشتہ نے ملک اور دنیا کی موجودہ صورتحال کے پیشِ نظر ماہِ مبارکِ رمضان میں آنے والی اہم مناسبتوں، شبہای قدر اور ایامِ شھادتِ امیرالمؤمنین حضرت علی ع سے متعلق قوم کے نام پیغام میں کہا کہ ماہِ مبارک رمضان ہمارے درمیان برکتوں، رحمتوں اور مغفرت کے علاوہ کئی ایک اسلامی مناسبتوں کو اپنے دامن میں لیکر حاضر ہوا ہے اِن میں سے کچھ مناسبتیں گزرچکی ہیں جن میں اہم وفاتِ ملکۃ العرب محسنۃ الاسلام ام المومنین حضرت خدیجہ بنت خویلد اور ولادتِ باسعادتِ کریمِ اہل بیت، سردارِ جوانانِ جنت سبطِ اکبر حضرت امامِ حسنِ مجتبٰی ع کی مناسبتیں تھیں اور آنے والی اہم مناسبتوں میں شبہای قدر، ضربت و شھادتِ امیر المومنین مولی الموحدین امام المتقین حضرت علی بن ابی طالب ع اور جمعۃ الوداع (یومِ قدس) کی ہیں۔لہذا ہم تمام محبانِ اہل بیت ع، شیعیانِ حیدرِکرار ع کی خدمت پُر برکت میں شھادتِ امیرِ کائنات کی مناسبت سے تسلیت و تعزیت پیش کرتے ہوئے خداوند کریم کی بارگاہِ اقدس میں دعا گو ہیں کہ خدایا جلد سے جلد اپنی آخری حجت، وارث حیدر، منتقمِ خونِ شہداء امامِ زمانہ عج کو بھیج دے تاکہ ساری دنیا میں امن و امان کا سویرا اور عدل و انصاف کا راج عام ہو۔
انھوں نے کہا کہ ماہِ رمضان المبارک کی اہم مناسبتوں اور ملک اور دنیا کی موجودہ صورتحال کے پیشِ نظر باشعور قوم سے ہماری درد بھری التجا اور گزارش یہی ہے کہ یقیناً ہم ہرسال اپنے مولا و آقا کا غم فرشِ مجالس کو آراستہ کرکے، ماتمی جلوسوں کے ہمراہ علمِ مبارک اور شبیہِ تابوتِ مولائے کائنات برآمد کرکے شھیدِ کوفہ، مولودِ کعبہ، مونسِ فقراء، شیرِ خدا کا غم اجتماعی شکل میں مناتے تھے مگر اِس سال موجودہ حالات کی بناپر ہم اِس سعادت سے محروم رہیں گے مگر اِس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ہے کہ ہم اِس سال اپنے آقا و مولا کا غم نہیں منائینگے اور شبہای قدر کے اعمال انجام نہیں دینگے بلکہ اس سال کوشش کریں کہ ہر سال سے بہتر انجام دیں اپنے ہی گھروں کو مسجد بناکر اپنے اہل و عیال کے ہمراہ اپنے پروردگار سے راز و نیاز کریں، نمازیں پڑھیں اور اعمال انجام دیں مزید رہنمائی کے لئے شوشل میڈیا پر موجود علماء کے بیانات سے استفاده کریں ساتھ ہی ساتھ اپنی دعاؤں میں تعجیلِ ظہورِ امام عصر عج کی دعا، ملک اور دنیا کے حالات کی بہتری اور مومنین و حاجت مندوں کو فراموش نہ فرمائیں اور جہاں تک ممکن ہو اپنے اردگرد کے حاجت مندوں کا خیال رکھیں اور اُسی طرح ایامِ غم میں اپنے گھروں کو عزاخانہ بناکر فرشِ مجلس بچھاکر سیاہ پوش ہوکر اپنے ہی اہل و عیال کے درمیان نوحہ و مرثیہ پڑھیں، ماتم کریں آنسو بہائیں اور اِس طرح امامِ مظلوم کا غم مناتے ہوئے بارگاہِ اہلیت ع میں پرسہ کا نذرانہ پیش کریں اگر دل چاہے تو آنلاین ہونے والی مجلسوں سے علماء و خطباء کے بیانات سے استفادہ کریں۔ اِن تمام امور کے درمیان علماء و مراجعِ کرام کی تاکیدات اور ڈاکٹروں اور مرکزی و ریاستی حکومتوں کی جانب سے جاری کردہ گائیڈ لائنز کا پاس و لحاظ رکھیں مبادا دشمنوں اور سازش کاروں کو کسی بھی طرح کا کوئی بہانہ نہ مل سکے.
انھوں نے امید ظاہر کی کہ ان شاء اللہ ہماری باشعور قوم مذکورہ تمام باتوں کا لحاظ کرتے ہوئے اپنے تمام امور کو بحُسن و خوبی انجام دینگی اور ہمیں بھی اپنی قیمتی دعاؤں میں شامل رکھے گی۔